ریاض (خصوصی رپورٹ)
سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ’ کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کے 8 ماہ بعد (محصن) ویکسین یافتہ کا سٹیٹس برقرار رکھنے کےلیے بوسٹر ڈوز لینا ضروری ہے اور یہ اس کی بنیادی شرط ہے۔ سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ کے عہدیدار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال، تقریبات اور مختلف پروگراموں میں شرکت کےلیے ویکسین یافتہ ہونے کی جو شرط مقرر کی گئی تھی اس میں ایک اضافہ کیا گیا ہے۔ پہلی دو خوراکیں لگوانے کے آٹھ ماہ بعد بوسٹر ڈوز کا حصول ضروری ہے۔ وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ ’معاشرے میں کورونا وبا کا مدافعتی نظام مضبوط بنانے کےلیے بوسٹر ڈوز کا
حصول ناگزیر ہے۔ وائرس کی نئی شکلوں کے اثرات سے بچنے کےلیے اس کی اہمیت بڑھ گئی ہے‘۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ’ دوسری خوراک لینے کے چھ ماہ بعد خون میں اینٹی باڈیز کم ہوجاتی ہیں،دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد بوسٹر ڈوز جلد ازجلد حاصل کر لیں‘۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے مزید کہا ’یکم فروری 2022 سے یہ پابندی لگا دی جائے گی کہ 18 برس اور اس سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کےلیے بوسٹر ڈوز لازمی ہو جولوگ دوسری ڈوز کے 8 ماہ بعد تک بوسٹر ڈوز نہیں لیں گے توکلنا ایپ میں ان کا سٹیٹس (محصن ) برقرارنہیں رہے گا‘۔ وزارت داخلہ کے مطابق’ یکم فروری 2022 سے اگر دوسری خوراک پر 8 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز نہ لینے کے باعث توکلنا ایپ میں محصن(ویکسین یافتہ) کا سٹیٹس ختم ہونے کی صورت میں متعلقہ شخص کو مختلف مقامات اور پروگرام میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی‘۔