دبئی (بیورو رپورٹ)
امارات ائرلائن کے صدر نے کہا ہے کہ دبئی کی حکومت ایئرلائن سمیت 10 کمپنیوں کو سٹاک ایکسچینج میں شامل کرنے پرغور کررہی ہے۔ امارات ائرلائن کے صدر ٹِم کلارک نے کہا کہ ’ہاں، اس بارے میں بات چل رہی ہے جو ماضی کے مقابلے میں زیادہ وزن رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہدایات کا انتظار کر رہا ہوں کہ اس سے ایمریٹس گروپ پر کیا اثر پڑے گا۔ دبئی کی حکومت جو فیصلہ کرے گی وہ اس پر منحصر ہے۔
مجھے جو کہا جائے گا میں کر دوں گا۔ امارات گروپ کے چیئرمین شیخ احمد بن سعید آل مکتوم نے رواں ماہ کہا تھا ایسا ہونا ممکن ہے۔ دنیا کی حکومتوں نے کورونا کی وبا میں ایئرلائنز پر اربوں ڈالرز خرچ کیے۔ اسی طرح الامارات کو بھی حکومت کی طرف سے 3.8 ارب ڈالرز ملے۔ ائرلائن نے اپریل سے ستمبر تک 5.8 ارب درہم کا خسارہ ظاہر کیا تھا جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 12.6 ارب درہم تھا۔ تاہم کمپنی کے صدر نے کہا کہ انہیں آئندہ سال مزید حکومتی مدد ملنے کی توقع نہیں ہے جب تک کہ کورونا کی نئی قسم بہت متاثر نہ کردے۔ ہم اپنی کیش پوزیشن بہتر کررہے ہیں۔ اگر اومی کرون نے زیادہ متاثر نہ کیا تو ہم مزید مدد کی توقع نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ الامارات کو رواں برس بھی نقصان ہوگا، لیکن یہ گزشتہ 12 ماہ کے مقابلے میں بہت کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں کمپنی کو ’بریک ایون‘ یا منافع کی توقع ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ گذشتہ چھ یا سات ماہ میں ہم منافع کی طرف لوٹ آئے ہیں۔