مزمل حسین ایڈمنسٹریٹر آفسیر انڈرگراونڈ نیوز
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار شائستہ پرویز ملک نے 14 ہزار 498 ووٹوں کی لیڈ سے میدان مار لیا۔
این اے 133 کے تمام 254 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک کو 46 ہزار 811ووٹ ملے۔ ضمنی انتخاب کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری اسلم گل 32 ہزار 313 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں 89 ہزار 678 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرنے والے مسلم لیگ ن لاہور کے سابق صدر پرویز ملک کے انتقال کے باعث یہ نشست خالی ہوئی تھی ۔ اس نشست پر ن لیگ نے ان کی بیوہ شائستہ پرویز ملک کو ٹکٹ جاری کیا تھا جب کہ اسلم گل عام انتخابات میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار تھے تاہم وہ اس وقت صرف پانچ ہزار 585 ووٹ ہی حاصل کر پائے تھے۔
اس حلقے میں مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے چوہدری اسلم گِل سمیت 11امیدوار میدان میں تھے ۔ وفاق اور پنجاب کی حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی امیدوار اس انتخابی دنگل میں حصہ نہیں لے پایا۔ پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن کی جانب سے اعتراض لگا کر مسترد کر دیے گئے تھے۔ الیکشن ٹریبونل اور ہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کے اعتراضات کو برقرار رکھا تھا۔
این اے 133 میں صبح آٹھ بجے شروع ہونے والی پولنگ شام پانچ بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہی۔ پولنگ کے دوران امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے دو ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔این اے 133 میں ووٹرز کی مجموعی تعداد چار لاکھ 40 ہزار سے زائد ہے۔ حلقے میں دو لاکھ 33 ہزار 558 مرد ووٹرز جب کہ دو لاکھ چھ ہزار 927 خواتین کے ووٹ رجسٹرڈ ہیں۔