اسلام آباد(بیورورپورٹ)
نیو یارک ٹائمز نے اس حوالے سے ایک مُفصل رپورٹ جاری کر دی۔
خودکش بمبار لوغاری رَچنا یونیورسٹی نیو دہلی کا طالب علم تھا۔
اس دوران وہ داعش میں رہتے ہوئے کئی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
۔ امریکی CIAنے اس کی نشاندہی کی تھی۔
یہ وہی لوغاری تھا جس نے کابل ائیرپورٹ کے دھماکے میں 13امریکیوں سمیت 200لوگوں کو خودکش حملے میں ہلاک کیا تھا۔
نیو یارک ٹائمز کی یہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ شدت نی نہی دہشتگردی کو ہوا دینے میں ہندواستان کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
داعش اور بھارتی گٹھ جوڑ کے حالیہ دہشت گردکارروائیوں خاص کر2019میں سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر بم دھماکے،2017میں نئے سال کے موقع پر ترکی میں کلب پر حملہ اور 2017میں نیو یارک اورسٹاک ہوم حملے نے دُنیا کو ششدر کر دیا۔
ان حملوں کی پلاننگ میں بھارتی ہاتھ انتہائی پریشان کُن ہے۔
اس سے قبل اقوام. متحدہ بھی کیرالہ اور کرناٹکا میں دہشت گرد گروپس کی موجودگی کا انکشاف کر چکا ہے۔
ہندوستان کے دہشت گرد گروپوں کی سر پرستی کے بھارت/ پاکستان/افغانستان میں موجود نیٹ ورکس سے روابط، سر پرستی اور ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں۔
اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ زیادہ ہندوستانی علاقائی اور عالمی دہشت گرد کا رروائیوں میں ملوث ہوں۔