مزمل حسین(ایڈمنسٹریٹر آفیسر انڈر گرائونڈ نیوز)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ امریکا پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ہم پُرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکہ خارجہ کا کہنا تھا کہ سازش سے متعلق ہمارا پیغام اور بیان بڑا واضح ہے، ہم پاکستان میں کسی ایک جماعت کے حق میں نہیں اور پرامن جمہوری اصولوں، انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے، ڈیمارش صرف سازش پر نہیں دیے جاتے اور بھی وجوہات ہوتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکا کی جانب سے فوجی اڈوں کا کسی سطح پر مطالبہ نہیں کیا گیا، اگر مطالبہ ہوتا تو جواب انکار میں ہی ہوتا، ملک کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔
بعد ازاں عمران خان نے ایک اور خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔
تاہم بعد ازاں عمران خان نے امریکا کا نام واضح طور پر لے لیا اور گزشتہ دنوں انہوں نے پاکستان کو دھمکی دینے والے امریکی عہدیدار کا نام بھی بتا دیا تھا۔