اسلام آباد (بیورورپورٹ)
ان خیالات کا اظہار رانا عبدالقیوم ایڈووکیٹ سابق صدرفیز فور غوری ٹاون نے کیا
ان انتخابات میں عوامی نمائندے آستین چڑھائے، تازہ دم ہوکر عوامی میدان میں اتر آتے ہیں۔ بے روزگاری اور مہنگائی کو جڑ سے ختم کرنے، بجلی، پانی، گیس گھر گھر تک پہنچانے، علاج اور تعلیم مفت فراہم کرنے کے سہانے خوابوں کی پٹاریاں کھول دینے کے وعدے کرتے ہیں۔
ہر سیاسی جماعت کے نمائندے کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس عوام کے تمام مسائل کا حل ہے، لہٰذا ووٹ انہیں ہی دیا جائے کیونکہ وہ منتخب ہوکر چٹکی بجاتے ہی تمام مسائل کا فوری حل نکال لیں گے۔ جبکہ عوام اپنی تقدیر پر حیران و پریشان ہیں کہ:-
ان کے ساتھ یہ مشق کب تک دہرائی جاتی رہے گی؟
کب تک انہیں ووٹ کے تقدس کے نام پر لوٹا جاتا رہے گا؟
منتخب نمائندوں کی جانب سے مسلسل وعدہ خلافیاں، محض کھوکھلے نعروں اور دعوؤں کی وجہ سے آج عوام کی نظر میں ووٹ کی اہمیت تقریباً ختم ہوکر رہ گئی ہے
ملک کے لیے کتنا اہم ہے، ان کی ذرا سی غفلت کتنے بھیانک نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ بلاشبہ بہترین طرزِ حکمرانی اور جمہوریت ہی عوام کے تمام مسائل کا حل ہے۔ سسٹم کو گالیاں دینے، اسے کوسنے کے بجائے سسٹم کو مؤثر اور فعال بنائیں، جمہوری نظام میں جو خامیاں ہیں انہیں دور کرنے کے لیے ہر شہری اپنا کردار ادا کرے، استعمال ہونے کے بجائے اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں۔ یقین کیجیے حالات بدلیں گے، بس تھوڑا خود کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
تعلیم یافتہ معاشروں میں عوام کو بخوبی احساس ہوتا ہے کہ ان کا ووٹ ملک کے لیے کتنا اہم ہے، ان کی ذرا سی غفلت کتنے بھیانک نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ بلاشبہ بہترین طرزِ حکمرانی اور جمہوریت ہی عوام کے تمام مسائل کا حل ہے۔
جناب سسٹم کو گالیاں دینے، اسے کوسنے کے بجائے سسٹم کو مؤثر اور فعال بنائیں، جمہوری نظام میں جو خامیاں ہیں انہیں دور کرنے کے لیے ہر پاکستانی اپنا کردار ادا کرے، استعمال ہونے کے بجائے اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں۔ یقین کیجیے حالات بدلیں گے، بس تھوڑا خود کو بدلنے کی ضرورت ہے۔