.مصباح لطیف(اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے طلب کرنے پر عمران خان عدالت پہنچ گئے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 3 مختلف مقدمات میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 11 بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں عمران خان کے وکلا کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ، پولیس پر تشدد اور ظل شاہ قتل کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی گئی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان لاہور میں ہیں، سکیورٹی خطرات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے، عدالت ایک روز کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔
عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 11 بجے تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
جج کا کہنا تھا کہ پیش نہ ہونےکی صورت میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا، جو عدالت میں آئےگا اسے ریلیف ملےگا، عمران خان کے ضمانتی مچلکے بھی جمع نہیں ہوئے۔
دوسری جانب اسلام آبادکی انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے پر عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت شروع ہوگئی۔
عمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔
عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نےکہا کہ عمران خان کی ضرورت سے زیادہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں آرہی ہیں۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نےکہا کہ 6 اپریل کو ہائی کورٹ میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہے۔ جج نے کہا کہ پھر 6 اپریل کو اےٹی سی میں بھی عمران خان کی درخواست ضمانت پرسماعت رکھ لیں؟
جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیےکہ اپنےکیریئر میں آج تک ایسی عدالت نہیں چلائی جیسے آپ کی وجہ سے چلانی پڑی، آج عدالت واقعی عدالت لگ رہی ہےکیونکہ غیر متعلقہ لوگ عدالت میں موجود نہیں، میری عدالت میں 700 ملزمان کےکیس کی سماعت بھی ہو چکی ہے، آئندہ عدالت میں صرف متعلقہ افراد کو آنے کی اجازت دی جائے گی۔
عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت میں آدھے گھنٹےکا وقفہ کردیاگیا۔