(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اسلام آباد: ڈی جی سول ایوی ایشن نے قائمہ کمیٹی کو بتایا ہےکہ کسٹمز، اے ایس ایف اور اے این ایف اہلکار مسافروں کو ہراساں کرتے ہیں، تینوں اداروں میں کو آرڈینیشن کا فقدان ہے۔
سینیٹ کی ایوی ایشن کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ہدایت اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے کمیٹی کو بتایا کہ ائیرپورٹس پر جوائنٹ سرچ کاؤنٹر اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے غیر فعال ہیں، مسافروں کی چیکنگ کیلئے ادارے ایک ساتھ کھڑے نہیں ہوتے اور مسافروں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔
ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ ائیرپورٹس پر ہر جگہ سی سی ٹی وی لگا رہے ہیں، کیمروں پر بھی ان لوگوں کو اعتراض ہےکہ کیمرے کیوں لگائے گئے، پارکنگ سمیت ائیر پورٹس کے تمام حصوں میں کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔
ڈی جی سول ایوی ایشن نے کمیٹی کو پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یورپی یونین مطالبہ کر رہی ہے کہ پاکستان تصدیق کرے کہ جعلی ڈگری والا ملازمت میں موجود نہیں۔
قائمہ کمیٹی نے پارلیمنٹ کی بعض کمیٹیوں کی جانب سے جعلی ڈگری ہولڈرز کو ریگولر کرنے کے اقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایف آئی اے کو کہا ہے کہ کسی بھی جعلی ڈگری ہولڈر کو ملازمت میں نہ رکھا جائے بلکہ ان کا کڑا احتساب کیا جائے۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جدید مشینری ہونے کے باوجود آئس نشے کو شناخت نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے منشیات بیرون ملک اسمگل ہورہی ہے اس کے لیے لیب کا ہونا ضروری ہے۔