(مصباح لطیف اے ای انڈر گراؤنڈ نیوز)
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کے الزام میں گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کے اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نیویارک میں یو این جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، نگران وزیراعظم جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم معاملات کو اجاگر کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں، بھارت دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، پاکستان توقع کرتا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی پاکستانی اور کشمیری ہیں انہیں متعلقہ حکومتیں تحفظ فراہم کریں۔
ان کا کہنا تھا 2016 میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کمانڈر کلبھوشن جادھو کو گرفتار کیا گیا، بھارتی کمانڈر نے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا، بھارت کو پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر ڈوزیئر دیا گیا، بھارت نے جون 2021 میں بھی لاہور میں دہشتگردی کی کارروائی کی۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطے کے مرکزی فورم دونوں ممالک کے سفارت خانے ہیں، انڈس واٹر کمشنرز بھی آپس میں بات کرتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم او کے باہمی رابطوں کا فورم بھی چل رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کینیڈا میں بھارت کی طرف سے ایک سکھ کی ٹارگٹ کلنگ افسوسناک ہے۔
ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کے بیان کو سراہتے ہیں، ترکیے نے ہمیشہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستانی مؤقف کی حمایت کی، کلبھوشن جادھو کے اسٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر بھارت سے ملاقاتوں کا امکان نہیں ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے افغانستان کی طرف سے مبارکباد کے خط کا جواب دیا، اس طرح کے خطوط معمول کے مطابق آتے ہیں اور ان کا جواب دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا امریکا کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی اور وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے درمیان گزشتہ رات ملاقات ہوئی، ملاقات میں افغانستان میں امن و امان کی صورتحال اور باہمی تعاون پر بات ہوئی۔