(اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی)
تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی پارک ویو کے این او سی کی بحالی سے متعلق معاملہ کی سماعت کے موقع پر جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دئیے ہیں کہ سی ڈی اے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا،سی ڈی اے خود ہاوسنگ کی سہولت فراہم نہیں کرتا تو نجی انوسٹرز کو تنگ نہ کرے۔معاملہ کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پارک ویو سوسائٹی نے کری روڈ سے اپنی سوسائٹی کیطرف غیر قانونی سڑک بنائی، پارک ویو سوسائٹی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ دو سال گزر گئے سی ڈی اے نے سڑک سے متعلق ہمیں کوئی نوٹس نہیں دیا۔نجی زمین مالکان نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ پارک ویو والوں نے ہماری زمین پر قبضہ کیا اور ہم پر حملہ بھی کیا اور ایک بندہ مار دیا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ پارک ویو پر سیاسی مداخلت,پولیس گردی اور نجی زمینوں پر قبضے کا الزام ہے،نجی مالکان آپ وکیل کر لیں بعد میں آپکو سنیں گے، جسٹس منیب اختر نے ایک موقع پر کہا کہ عدالت میں جمع کرائے گئے نقشے کی کوئی سمجھ نہیں آرہی۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر این او سی بحال کرنے کے پارک ویو کی استدعا مسترد قرار دیتے ہوۓ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر عوامی مفاد سے متعلق عدالت کی معاونت کرنے جبکہ سی ڈی اے سے اسلام آباد کے زوننگ رولز طلب کرتے ہوۓ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ہے