اسلام آباد سے ھیڈ آف نیوز منتظر مہدی
سینیٹ نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے قرار داد کی متفقہ منظوری دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ارکان سینیٹ کا کہنا تھا کہ عورت کا بطور ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے جو مقام ہے وہ کسی اور حاصل نہیں ہے، ہمیں ہر روپ میں عورتوں کا احترام کرنا چاہئے، خواہ وہ ہماری دشمن ہی کیوں نہ ہو۔ قرارداد سینیٹر سیمی ایزدی نے پیش کی۔سینیٹر فیصل جاوید نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اہم اقدامات کئے۔عورت کا بطور ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے جو مقام ہے وہ کسی اور حاصل نہیں ہے ۔ہمیں ہر روپ میں عورتوں کا احترام کرنا چاہئے، خواہ وہ ہماری دشمن ہی کیوں نہ ہو۔سینیٹرفیصل جاوید کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے اس حکومت نے بڑا کام کیا ہے، احساس پروگرام میں عورت کا حصہ رکھا ہے۔ہماری حکومت نے خواتین کو مفت علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کئے۔خیبر پختونخوا میں سو فیصد آبادی کو ہیلتھ کارڈ جاری کیا گیاہے۔ سینیٹرفیصل جاوید نے جیسے ہی قرار داد سے ہٹ کر سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے بات کرنا شروع کی تو پریذائڈنگ افسر نے انھیں روکتے ہوئے کہاکہ یہ بات آپ نکتہ اعتراض پر کر سکتے ہیں اس وقت آپ عورتوں کے عالمی دن کے حوالے سے ایوان میں زیر بحث قرار داد پر بات کریں مگر سینیٹرفیصل جاوید نے اپنی بات جاری رکھی اس پر پریذائڈنگ افسر ایم عتیق احمد شیخ نے اجلاس ملتوی کر دیا۔ قبل ازیں سسی پلیجو نے قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج خواتین کے عالمی دن کے موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو کا زکر ضرور کروں گی۔بینظیر بھٹو نے پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے کی اپنی جان قربان کی۔ان کی قربانی کو آج کے ضرور سراہنا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین نے جمہوریت کی بالادستی اور قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ایم کردار ادا کیا ہے ۔سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ کی کمیٹیوں کے کردار بالخصوص سی پیک کے حوالے سے سینیٹ کی کمیٹی کی کار کردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے قائمہ کمیٹیوں کو یکسر نظر انداز کیا،سی پیک کے حوالے سے بھی حکومت نے غیر سنجیدگی دکھائی،سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین بار بار بلانے کے باوجود ایک بار بھی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں آئے۔سینیٹر میر کبیر محمد شاہی نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے بلوچستان کو مکمل نظرانداز کیا گیا ہے ،بلوچستان میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی ہے ۔وزیر مملکت علی محمد خان نے این ایف سی ایوارڈ پر عملدرآمد بارے جولائی تا دسمبر 2019 پر پہلی ششماہی جائزہ رپورٹ اور مالیاتی بل ، انکم ٹیکس ترمیمی بل 2021 کی نقول ایوان پیش کیں۔اجلاس سے پہلے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کے گروپ فوٹو کی تقریب ہوئی جس میں تمام سینیٹرز نے شرکت کی ۔قبل ازیں جب سوا گھنٹے کی تاخیر سے اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بتایا کہ الوادعی اجلاس ہے جو تین دن تک جاری رہے گا۔سینیٹ کے دوران نکتہ اعتراض پر سینیٹر بہرہ مند تنگی نے نے ایوان کو بتایا کہ خیبر پختونخواہ سے نوکری کے لیے اسلام آباد آنے والے نوجوان کو قتل کیا گیا۔حکومت اس کا نوٹس لیے اور مجرموںکو اس کی قرار واقعی سزا دی جائے انھوںنے مطالبہ کیا کہ بچے کی مغفرت کے لیے دعا کرائی جائے اس پر چیئرمین کی ہدایت پر مولانا عبدالغفور حیدری نے مقتول بچے اور کرونا سے ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا کرائی۔سینیٹ اجلاس اب کل صبح ساڑے دس بجے ہو گا