Reg: 12841587     

مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے۔

ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی

مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ۔ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کے مطابق فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں گے۔حکومت یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹر کے اراکین بشمول مسلم لیگ ن کے رہنما صدیق الفاروق، جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، سنی اتحاد کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل جواد الحسن کاظمی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ناصر عباس شیرازی، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ گل، معروف عالم دین ضیغم چوہدری اور فلسطین فائونڈیشن اسلام آباد کے ترجمان علی چوہدری نے پیر کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیاسی و مذہبی رہنمائوں کاکہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے۔مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گذر رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی ایک اور مسائل نے جنم لیا ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈال دینے کی ہر ممکنہ کوشش کی جا رہی ہے۔آج پہلے کی نسبت آج فلسطین کاز کے خلاف اندرونی بیرونی دشمن سرگرم ہو چکے ہیں۔ امریکہ اسرائیل، ہندوستان اور ان کے دوست پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔کشمیر میں مظلوم عوام انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کا اس عنوان سے موقف یقینا لائق تحسین ہے لیکن اس معاملہ پر مزید استقامت اور استحکام کی ضرورت ابھی بھی باقی ہے۔ بہر حال ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئیے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ۔لہذا پاکستان کی پالیسی وہی ہو گی جو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی تھی۔ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں۔ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا در حقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی وصہیونی سازش ہے۔مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے تاہم جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر چکے ہیں ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں۔ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں فلسطین کاز اور کشمیر کاز کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ مقررین نے عوا م سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہئیے کہ یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جائیں اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کے تحت فلسطین و کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

سول ایوی ایشن کے جعلی ڈگری پر ملازمت مکمل کرنے والے جنرل منیجر سیکیورٹی کو پینشن جاری کرنے کا حکم معطل

Next Post

لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری برادران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ انکوائری بند کرنے کا ریفرنس منظور کر لیا

Related Posts

راچڈیل چیریٹی کار واش سے حاصل کردہ ہزاروں پونڈز زلزلہ زدگان متاثرین کے علاؤہ فلسطین و روہینگیا کے مسلمانوں کی امداد کے لیے بھیجیں جائیں گئے

راچڑیل(خصوصی رپورٹر) مدینہ مسجد راچڈیل یو کے اسلامک مشن کیطرف سے چیریٹی کار واش سے حاصل کردہ ہزاروں…
Read More
Total
0
Share