ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی
اسلام آباد کے علاقے سرائے مادھو کے رہائشی سمیع اللہ ولد ایاز احمد نے وزیراعظم ، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترنول پولیس کے کرپٹ اور راشی ایس ایچ او نے جعلی اور جھوٹی ایف آئی آر کی بنیاد پر گھر سے اغواء کر کے تین دن تک شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے لہذاٰ اغواء کے واقعے میں ملوث ترنول پولیس کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر نشان عبرت بنایا جائے تاکہ وہ آئندہ کسی بے گناہ کیساتھ زیادتی نہ کر سکیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سمیع اللہ ولد ایاز خان اور دیگر نے کہا کہ یکم مئی کو رات ساڑھے گیارہ بجے ترنول پولیس نے ہمیں گھر سے اٹھایا اور تھانے لاکر حوالات میں بند کرکے شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا، تین دن تک بھوکا پیاسا رکھا، پولیس ہمیں کہتی تھی کہ ہمیں حکم ملا کہ کہ آپکو جان سے مار دینا ہے، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جمشید برکی جو اپنے آپ کو وزیر اعظم عمران خان کا کزن کہلواتا ہے کی ایماء پر محکمہ مال غریب لوگوں کی زمینوں کے انتقالات منسوخ کروا کر انکی زمینوں پر قبضے میں ملوث ہے اور ترنول پولیس اسکی حمایت کرتی ہے اور زبردستی لوگوں کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے اور لوگوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جاتی ہیں ان میں سے دو ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کا بیس برس قبل انتقال ہوچکا ہے مگر ان کیخلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے، سمیع اللہ نے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور ظلم میں ملوث ترنول پولیس کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئیندہ کسی پولیس اہلکار کو اپنے اختیارات کو ناجائز استعمال کرنے کی جرآت نہ ہو سکے۔