مشال ارشد سی۔ایم۔انڈرگراونڈ نیوز
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہےکہ جہاں شہباز شریف خود موجود ہوں وہاں میری موجودگی ضروری بھی نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا تھا کہ رمضان کے بعد میٹنگ ہوگی جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا اب وہ میٹنگ آج کل میں ہوگی، جس میں فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک کے لیے کوئی نمبرز نہیں چاہئیں، ہمارے پاس نمبرز سے زیادہ لوگ ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی طرف سے اب تک شوکاز کا جواب نہیں آیا جب جواب آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے کہ کتنا ٹھوس جواب ہے اور اس کا کیا کرنا ہے لیکن (ن) لیگ اور پی ڈی ایم کا مؤقف ایک ہی ہے۔
اس موقع پر مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی کی جانب سے پی پی کی پی ڈی ایم میں شمولیت پر جنرل سیکرٹری کی نشست چھوڑنے کی پیشکش کی حمایت کی اور کہا کہ شاہد خاقان کا جو مؤقف ہے وہی میرا بھی مؤقف ہے، اس معاملے پر (ن) لیگ اور مولانا فضل الرحمان کا ایک ہی موقف ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جو عشائیہ دیا وہ پی ڈی ایم کا نہیں تھا، انہوں نے بطور اپوزیشن لیڈر عشائیہ دیا اور وہ بجٹ سیشن کی پلاننگ تھی۔
شہباز شریف کے عشائیے میں مریم کی عدم شرکت سے متعلق صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر چیز کو چپقلش بنانا چھوڑ دیں، میں پارلیمنٹیرین نہیں، شہباز شریف کا اپوزیشن لیڈر کا کردار ہے، انہوں نے پارلیمنٹیرینز کوعشائیہ دیا،جہاں شہباز شریف خود موجود ہوں وہاں میری موجودگی ضروری بھی نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا جی ڈی پی گروتھ پر ایسا جھوٹ ہے جو ان کے اپنے لوگ بھی ماننے کو تیار نہیں، اگر گروتھ کا درست پیمانہ دیکھنا ہے تو میرے ساتھ بازاروں اور گھروں میں چلیں کس طرح ہر طبقہ مہنگائی سے متاثر ہے، چل کر دیکھیں لوگوں کی زندگیوں میں کیا گروتھ ہورہی ہے، لوگ بددعائیں دے رہے ہیں، فکس میچ نہ ہو دو چار اسٹال خالی کرکے جانے سے حالات کا اندازہ نہیں ہوگا بلکہ کسی غریب کے گھر اور مارکیٹ میں جائیں تو پتا چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد ملک کی گواہی کے بعد نوازشریف اور شوکت عزیز کی گواہی کے بعد میرے تمام کیسز ختم ہونے چاہئیں، یہ سیاسی کیسز ہیں اور انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ریورس انجینئرنگ ہوگی تو نظرآجائےگی، ابھی تک تو نظرنہیں آئی۔