راولپنڈی /لندن (عارف چودھری)
آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے قائد اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ بیرون ممالک بسنے والے کشمیریوں باالخصوص برطانیہ اور یورپ کے کشمیری ڈائسپورہ کا مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں بڑا واضح اور مثبت کردار ہے جسے مزید موثراور فعال بنا کر ہم اپنے بنیادی حق خودارادیت کے حصول کی جدو جہد میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
وہ یہاں مجاہد منزل میں جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین سے بات چیت کررہے تھے۔
راجہ نجابت حسین نے سردار عتیق احمد خان کے ساتھ ملاقات میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا، اور انہیں اپنی تنظیم کے مستقبل کے پروگراموں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کی ٹیم برطانیہ اور یورپ میں کشمیر پرایک مظبوط لابی تنظیم ہے اور ہماری ٹیم جس میں تمام سیاسی مکاتیب فکر کے رہنما اوراراکین کے علاوہ خواتین اور یوتھ کے نمائندگان کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
کشمیریوں کے بنیادی حق خودارادیت کو ہر بین القوامی فورم پراُجاگر کرنے کے لیے انتہائی منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم کی کاوشوں سے اس وقت ہمیں یورپ اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی ایک بڑی تعداد سپورٹ کر رہی ہے اور ہمارے ساتھ مل کر وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ہندوستانی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔
سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے بات چیت کرتے ہوئے راجہ نجابت حسین کی سربراہی میں تحریک حق خودارادیت کی ٹیم کواُن کی کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بیرون ممالک کشمیر پر جتنی بھی تنظیمیں کام کر رہی ہیں اُن کو آپس میں روابط کو قریب تر کر کے کام کو آگے بڑھانا چاہے، تمام کشمیریوں کا ” حق خودارادیت” کے موقف پر مکمل اتفاق ہے۔
سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ کشمیریوں کا یہ بنیادی حق پوری دنیا نے اقوام متحدہ کے فورم پرتسلیم کر رکھا ہے جسے ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت کے بل بوتے پر غصب کر رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی قوتوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے حالات کی سنگینی کا ادراک کرکے کشمیری عوام کو اُن کا بنیادی حق دلانے کے لیے اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرنا چاہے۔