مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
دارالحکومت کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ہر شہری جلد از جلد ملک سے فرار ہونا چاہتا ہے جس کا عملی نمونہ ایک ہفتے کے دوران دیکھنے میں آیا۔
گزشتہ اتوار سے اب تک کابل ائیر پورٹ کے اندر اور اطراف میں جاں بحق افراد کی تعداد تقریباً 12 ہے۔ رواں ہفتے کابل کے ائیر پورٹ سے کئی دردناک مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کوئی ملک سے بھاگنے کے چکر میں جہاز سے لٹک کر اپنی جان گنوا بیٹھا تو کوئی افراتفری اور بھگدڑ کی نذر ہوگیا۔
ایسے ہی کچھ مناظر سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں جن میں بتایا جارہا ہے کہ ترک فوج کے اہلکار کس طرح کابل ائیر پورٹ پر شہریوں کو اپنی خدمات پیش کررہے ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق ترک فوج کے اہلکار نے کابل ائیر پورٹ پر بھگدڑ میں ماں اور باپ سے جدا ہونے والی 2 ماہ کی بچی ہادیہ رحمانی کو باحفاظت والدین تک پہنچایا جس کی تصویر اور ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کابل ائیر پورٹ پر فرشتہ رحمانی اور علی موسی رحمانی کی دو ماہ کی بیٹی لاپتا ہوگئی تھی جو بعدازاں والدین سے مل گئی۔ تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح مرد اور خاتون اہلکار بچی کی دیکھ بھال کررہی ہیں۔
اہلکار ناصرف گمشدہ ہادیہ کے والدین کی تلاش میں کامیاب رہے بلکہ انہوں نے بچی کا خیال رکھا اور اسے کھانا بھی کھلایا۔
دوسری جانب ترک فوج کے اہلکار رضاکارانہ طور پر کابل ائیر پورٹ پر منتظر افراد میں پانی اور کھانے پینے کی اشیا تقسیم کر رہے ہیں۔